کسان کنونشن برائے گندم کی کاشت -ربیع 22 -2021
فاطمہ فرٹیلائزر کمپنی نے منسٹری آف فوڈ سیکیورٹی اسلام آباد، محکمہ زراعت پنجاب اور پیر مہر علی شاہ بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی کے اشتراک سے سرسبز ربیع مہم کے آغاز کے سلسلے میں کسان کنونشن کا انعقاد کیا جس کی صدارت وائس چانسلر بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی جناب پروفیسر ڈاکٹر قمر الزمان صاحب نے کی۔ پروگرام کے مہمان خصوصی وفاقی وزیر برائے تحفظ خوراک اور تحقیق جناب سید فخر امام صاحب اور صوبائی وزیر زراعت پنجاب جناب حسین جہانیاں گردیزی صاحب تھے۔ سیکریٹری زراعت پنجاب، زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خان، ڈاکٹر انجم علی، ڈی جی زراعت پنجاب اور راولپنڈی اور ایبٹ آباد کے ترقی پسند اور مثالی کاشتکار حضرات نے شرکت کی۔ کسان کنونشن برائے گندم کی کاشت
اس موقع پہ فاطمہ فرٹیلائزر کمپنی کے تکنیکی خدمات کے شعبے کے سربراہ جناب نصیر اللہ خان صاحب نے پنجاب کے بارانی علاقوں میں گندم کی پیداوار میں اضافے کیلئے حکومتی اقدامات کو سراہا اور بارانی زرعی یونیورسٹی کی انتظامیہ کا پروگرام کے انعقاد میں تعاون کیلئے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کاشتکار حضرات کو سرسبز این پی اور کین گوارا کے متوازن استعمال کے ذریعے روایتی کھادوں کے مقابلے میں دس فیصد سے بھی زیادہ اضافی پیداوار حاصل کرنے کے بارے میں آگاہی دی اور اس سلسلے میں مٹی کے تجزیے کے مطابق سرسبز کھادوں کے استعمال کے راہنما اصولوں کی افادیت پہ روشنی ڈالی۔ کسان کنونشن برائے گندم کی کاشت
وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی نے کاشتکار حضرات کو بتایا کہ امسال گندم کی پیداوار میں اضافہ کے قومی منصوبہ کے تحت کاشکاروں کو10 لاکھ منظور شدہ اقسام کے بیج کے تھیلے و دیگر زرعی مداخل سبسڈی پر مہیا کئے جا رہے ہیں۔انھوں نے مزید کہا کہ بارانی علاقہ جات میں گندم کی کاشت20 اکتوبر سے شروع ہو رہی ہے۔کاشتکار صرف محکمہ زراعت کی منظور شدہ اقسام کا بیج کاشت کریں تاکہ گندم کی آئندہ فصل نہ صرف بیماریوں سے محفوظ رہے بلکہ اس کی فی ایکڑ پیداوار میں بھی اضافہ ہو سکے۔ ا س موقع پرصوبائی اور وفاقی وزراء نے سیمینار کے کامیاب انعقاد پر فاطمہ فرٹیلائزر کمپنی کو خراجِ تحسین پیش کیا جن کی کاوشوں سے کاشتکار گندم کی جدید پیداواری ٹیکنالوجی سے آگاہی حاصل کر رہے ہیں۔
اس موقع پر وفاقی وزیر برائے تحفظ خوراک اور تحقیق سید فخر امام صاحب نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت کیے گئے اقدامات کے بارے میں آگاہی دی اور کاشتکار حضرات سے موسمیاتی تغیرات کے تناظر میں جدید زرعی ٹیکنالوجی اور اصلاحات کو اپنانے پہ زور دیا۔ انہوں نے ملکی زراعت میں جدت اور فی ایکڑ پیداوار بڑھانے کے لئے فاطمہ گروپ کے کردار اور اقدامات کو سراہتے ہوئے زور دیا کہ کسان بتائے گئے جدید طریقہ کاشت سے بھرپور استفادہ حاصل کر کے نہ صرف فی ایکڑ گندم کی پیداوار میں اضافہ کر سکتے ہیں بلکہ ملک میں موجودہ گندم کے بحران پر بھی قابو پانے میں حکومت کی مدد کر سکتے ہیں۔
لوگوں نے بھی دیکھا
یوفون نے مائیکرو انشور کے اشتراک سے فیملی ہیلتھ انشورنس متعارف کرادی
کسان کنونشن برائے گندم کی کاشت -ربیع 22 -2021
ایزی پیسہ نے ایفی ایوارڈز 2021میں 7اعزازات حاصل کرلیے